Qasim ali saha

  •  
  • سوال۔۔ اگر ماضی تاریک ہو اور سچی توبہ کی جائے تو خدشات اور خوف سے نجات کیسے پائیں؟
  • سرفرا ز شاہ صاحب
  • یہ صرف سوچ کا فرق ہے کیونکہ وہ رب تعالیٰ جو انسان کے گناہوں پر پردہ ڈالے ہو ئے ہے کیا وہ اللہ انسان کے توبہ کرنے کے بعد اس کے گناہوں پر پردہ نہیں ڈالے گا ؟
  • رب تعالیٰ جو یہ فرماتے ہیں کہ جو انسان سچی تو بہ کرتا ہے اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کی مثال ایک نوزائیدہ بچے کی مانند ہے جو گناہوں سے پاک ہے۔ ایک وقت آتا ہے کہ لوگ بھی بھول جاتے ہیں اوراگر کبھی کوئی اس کا گناہ یاد بھی کرے تو دوسرا کوئی آدمی کہہ دیتا ہے کہ یہ تو ماضی کی بات ہے، اب وہ نیک انسان ہو گیا ہے۔
  • اس لیے انسان کو توبہ کرنے کے لیے کبھی بھی ہچکچانا نہیں چاہیے۔

Comments