Posts

Showing posts from August, 2022

Qasim ali saha

  سوال۔۔ اگر ماضی تاریک ہو اور سچی توبہ کی جائے تو خدشات اور خوف سے نجات کیسے پائیں؟ سرفرا ز شاہ صاحب یہ صرف سوچ کا فرق ہے کیونکہ وہ رب تعالیٰ جو انسان کے گناہوں پر پردہ ڈالے ہو ئے ہے کیا وہ اللہ انسان کے توبہ کرنے کے بعد اس کے گناہوں پر پردہ نہیں ڈالے گا ؟ رب تعالیٰ جو یہ فرماتے ہیں کہ جو انسان سچی تو بہ کرتا ہے اور آئندہ گناہ نہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کی مثال ایک نوزائیدہ بچے کی مانند ہے جو گناہوں سے پاک ہے۔ ایک وقت آتا ہے کہ لوگ بھی بھول جاتے ہیں اوراگر کبھی کوئی اس کا گناہ یاد بھی کرے تو دوسرا کوئی آدمی کہہ دیتا ہے کہ یہ تو ماضی کی بات ہے، اب وہ نیک انسان ہو گیا ہے۔ اس لیے انسان کو توبہ کرنے کے لیے کبھی بھی ہچکچانا نہیں چاہیے۔

قاسم علی شاہ

 سوال ۔۔ معاشرے میں بہتری لانے کے لیے کون سے اقدامات کرنے ضروری ہیں ؟ ۔۔سرفراز شاہ صاحب آپ اپنے آفس میں چیزوں کو بہتر کرنے کے لیے ہر روز اصلاحات  کرتے رہتے ہیں لیکن اس بات کو بھی مدنظر رکھتے ہیں کہ جو اصلاحات  کی گئیں اس کا رزلٹ کیا آرہا ہے۔ اگر وہ رزلٹ نہیں آرہا جو آپ چاہتے ہیں تو اس میں تبدیلی لے آتے ہیں۔ ہم سے کو تاہی یہ ہو رہی ہے کہ ہم نے وعظ، موٹیویشنل گفتگو اور کتابیں لکھنا شروع کر دیں لیکن یہ نہیں دیکھا کہ اس کے اثرات کیا مرتب ہو رہے ہیں؟ ہم نے یہ جانچا ہی نہیں ،ہر آدمی اپنے طور پر کام کر رہا ہے اور ہر ایک کے مقاصد مختلف ہیں۔ میں عام طور پر کہتا ہوں چاروں طرف علم تقسیم ہو رہا ہے لیکن اس کو ماپنے کے لیے کوئی معیار مقرر نہیں ہے۔ اس لیے معاشرے میں اس کے مثبت اثرات مرتب نہیں ہو رہے ہیں ۔اگر اس علم کو جانچنے کا معیار مقرر ہو جائے تو یہ معلوم ہو جائے گا کہ علم کے ساتھ ساتھ معاشرے کی تربیت بھی ضروری ہے ۔

کیا اچھی صحت کے لیے دوپہر کا کھانا چھوڑا جا سکتا ہے ؟

Image
 سوال کیا اچھی صحت کے لیے دوپہر کا کھانا چھوڑا جا سکتا ہے ؟ جواب برصغیر کے علاوہ پوری دنیا میں آپ کو دو وقت کا کھانا ملے گا، ایک صبح کا ناشتا اور رات کا کھانا لیکن برصغیر میں آپ کو صبح، دوپہر اور رات کا کھانا ملے گا۔ اس کے بارے میں تو باقاعدہ ایک مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ اگر آفس میں پیون کو دوسرے کاموں میں مصروف کر دیا جائے اور آفس میں تمام لوگ اپنے کام خود کریں تو ان کے وزن میں کمی آنے کے ساتھ ساتھ اچھی ورزش بھی ہو جائے گی۔ گھر میں آنے کے بعد ٹی وی دیکھتے ہیں اور کوئی واک وغیرہ نہیں کرتے ہیں اس سے وزن میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ ہمارے ہاں ایک اور بڑی پریکٹس ہے کہ کھانوں کے درمیانی وقفے میں بھی کچھ نہ کچھ کھاتے رہتے ہیں اور اس سے وزن بڑھتا چلا جاتا ہے۔ اگر وزن کم کرنا ہے تو ناشتا کرنے کے بعد دوپہر تک کچھ نہ کھائیں اور دوپہر کے کھانے کے بعد رات کے کھانے تک کچھ نہ کھائیں جب آپ اس کی مسلسل پریکٹس کریں گے تو آپ دیکھیں گے کہ ہر مہینے پندرہ پونڈ وزن کم ہو نا شروع ہو جائے گا۔ یہ بڑا آزمودہ نسخہ ہے۔