Posts

Showing posts from April, 2021

گنبر خضراء

Image
  گنبرخضری جو کہ ریاض الجنتہ میں ھےیہ کائنات کا بزرگ ترین عظمت اور فضیلت والا مقام ھے جو کہ مختلف اندرزسے تعمیر ھوتا رہا- 1223ھ میں سلطان محمودبن سلطان عبدالحمید عثمانی نے شایان شان طریقے سے تعمیر کرواکر اس پر سبز رنگ چڑھوایا- اس گنبر خضری میں رسول اللہ ( ص)آرام فرما ہیں- آپ(ص) نے فرمایا جس نے میرے روضہ اقدس کی زیارت کی اس کے لیے میری شفاعت واجب ھوگئ- مزید فرمایا جس نے بیت اللہ شریف کا حج کیا لیکن  میری زیارت کے لیے نہ آیا تو اس نے میرے ساتھ جفا کی-یہ زمین کا وہ مقدس ٹکڑا ھے جس کے بارے میں علماء نے کہا کہ یہ عرش اعظم سے بھی افضل ھے- یہ وہ مقدس مقام ھے جہاں ستر ہزار فرشتے صبح اور ستر ہزار شام کو حاضری  کے لیے آتے ہیں -( تاریخ مدینہ)

خانہ کعبہ کا اندرونی منظر

Image
 کعبہ شریف سرزمین  عرب پر عبادت کے لیے بننے والا اللہ تعالی کا پہلا  گھر ھے اس کے اندر تین ستون ہیں ان ستونوں کی لکڑی گویا کہ جنت کی اعلی ترین لکڑیوں میں سے ایک ھے- لکڑی کے یہ تنیوں ستون صحابی رسول ( ص) سیدنا عبداللہ بن زبیررضی اللہ عنہ نےآج سے صدیوں پہلے بنوائے تھے- ان تنیوں ستونوں کے درمیان بیچوں بیچ گزرتی ھوئی ایک  پتلی سی شہہتیر نما لٹھ آویزاں ھے جس پر   کعبتہ اللہ کے تحائف اور نوادرات لٹکے ھوئے ہیں -  باب کعبہ کے متوازی ایک اور دروازہ تھا جس کا دیوار میں نشان نظر آتا ھے یہاں نبی کریم (ص)  نماز ادا فرمایا کرتے تھے - کعبہ کے اندر رکن عراقی کے پاس سنہری رنگ کا دروازہ ” باب توبہ “ کہلاتا ھے جس  کا رخ مدینہ طیبہ کی طرف ھے  کعبہ شریف  کے اندر کوئی روشنی کا انتظام نہیں بلکہ اللہ تعالی کے نور کی روشنی موجود ھے- اورچھت پر سوا میٹر کا شیشے کا  ایک حصہ ھے جو کہ قدرتی روشنی اندر پہنچاتاھے کعبہ شریف کے اندرکی تعمیر گویا کہ سنگ مرمر کےجنتی نما پتھروں سے کی گئی ھے- اور اعلی قسم کے جنتی نما پردے بھی لٹکا دیے گئے ہیں- جبکہ قدیم  ہدایات پر مبنی ایک جنتی صندوق بھی اندررکھا ھوا ھے-( زیارات مکہ ومدینہ

باب کعبہ

Image
  کعبہ شریف میں داخل ھونے کے لیے ایک دروازہ ھےجسے باب کعبہ کہاجاتا ھے.باب کعبہ حرم شریف کے فرش سے 13.2میٹر اوپرھے.یہ دروازہ کعبہ شریف کے شمال- مشرقی دیوار پر موجودھے.اور اسکے قریب ترین دہانے پر جنتی پتھرحجرا سود بھی نصب ھے. جہاں سے طواف کی ابتداکی جاتی ھے. کعبہ مشرفہ میں پہلی بار دروازہ کب لگایا گیا اس بارے میں مورخین کی مختلف آراء ہیں. تاہم 1942ء میں ابراہیم بدر نے چاندی کا بنایا تھا‘ اس کے بعد 1979ءمیں ابراہیم بدرکے بٹیے احمدبن ابراہیم بدر نے خانہ کعبہ کا سنہری دروازہ بنایا. یہ سنہری دروازہ تقریبا 300 کلوگرام سونے سے تیار کیا گیا تھا.(تاریخ مکہ

حرم شریف

Image
  دنیاکےبت کدوں میں پہلاوہ گھر خداکا ہم اس کے پاسباں ہیں وہ پاسباں ہمارا"بےشک سب پہلاگھرجولوگوں(کی عبادت )کے لئے بنایاگیاوہی جومکہ میں ھے'برکت والاھےاورسارےجہان والوں کےلئے(مرکز)ہدایت  ہے.(آل  عمرون آیت96). پوری کائنات میں اللہ کا سب سے پہلا گھر ہونے کا شرف کعبہ انور کو حاصل  ھے.جسے  تخلیق آدم(علیہ السلام)سےدوہزارسال قبل فرشتوں نے تعمیر کیااوراس کے بعدتقریبا27 مرحلوں میں موجودہ شکل تک  پہنچا.نورمجسم  رحمت عالم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)نےاسی شہر کی مقدس سرزمین پرنزول اجلال  فرمایا.پہلی  وحی یہیں نازل  ہوئی.یہیں  پراعلان نبوت  فرمایا.یہیں  سے سفر معراج شروع  ھوا.اسی  گھر کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)کی خواہش پر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بیت المقدس کی بجائے مسلمانان عالم کے لئے قبلہ قراردیا  گیا.اسی  بیت اللہ کی حدود مقرر کرکےحرم قراردیاگیااورکافروں کو اس کی حدود میں داخل ھونے سے روک دیا  گیا.اسی  بیت اللہ کی حدود میں کوئی آفاقی خواہ کسی طرف سے بھی آئے بغیراحرام کے داخل نہیں ھو  سکتا.یہی  مقام ہے کہ جہاں دنیا بھر میں سب سے زیادہ عبادت الہی ھوتی  ھے.حتی  کہ اگر اللہ تعالی کسی فرشتے کو